Add Poetry

سارباں نہ ملا کارواں نہ ملا

Poet: UA By: UA, Lahore

سارباں نہ ملا کارواں نہ ملا
یہ زمیں نہ ملی آسماں نہ ملا

خاک دل ہو گیا پر نشاں نہ ملا
آگ جلتی رہی پر دھواں نہ ملا

دشت میں دور تک میں بھٹکتا رہا
پر کسی منزلت کا نشاں نہ ملا

میں سلگتا رہا اور بھٹکتا رہا
راستے میں کوئی مہرباں نہ ملا

بات کرتے رہے بات بنتی گئی
لفظ ملتے رہے پر بیاں نہ ملا

کوئی کیسے سمجھ پاتا اسکا بیاں
کہ جسے کوئی بھی ہم زباں نہ ملا

راہ شوق کا راہی اکیلا ہی رہا
اس سفر میں کوئی رہنما نہ ملا

نامہربانوں کے شہر میں آج تک
نہ ملا نہ ملا مہرباں نہ ملا

عظمٰی ہمیں یہ شکایت رہی کہ
ہمیں کچھ سفر کا ساماں نہ ملا

Rate it:
Views: 458
29 Mar, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets