سارے اعضا میں درد ہے
موسم جو بڑا سرد ہے
سورج کے آگے چھا گیا
یہ بادل بڑا بے درد ہے
انگیٹھی سے لگا بیٹھا ہے
یہ کیسا سست یہ فرد ہے
برف پہ برہنہ پا گامزن
وہ بھی تو اک مرد ہے
اسے تو کوئی شکوہ نہیں
دھندلی راہوں میں گرد ہے
سب کیلئے موسم یکساں ہے
گرم ہے یا کہ سرد ہے
جو وقت کی آس پہ رہتا ہے
سمجھو کہ ناداں فرد ہے
جو اپنے عزم ہمت سے
منزل پا لے وہی مرد ہے
عظمٰی ہم تو یہ کہتے ہیں
جو کرنا ہے سو کرد ہے