سارے جہان کی مایوسیاں میرے بخت کی گود میں

Poet: NEHAL INAYAT GILL By: NEHAL GILL, Gujranwala

اُداسیوں کے شہر میں غم کی جاگیر میری ہے
خوشیوں کے درمیان جو کھینچی گئی لکیر میری ہے

میرا تخت ہے خاک کا سر پہ تاج بدنامیوں کا
میں شہنشائے غربت ہوں حالتِ دلگیر میری ہے

میری زندگی میں ہیں تلخیاں میری سوچ میں کہرام ہے
میرے اپنے ہی ارمانوں پہ تیز دار شمشیر میری ہے

سارے جہان کی مایوسیاں میرے بخت کی گود میں
خواب ہیں میرے ڈراؤنے حیات تعبیر میری ہے

نہ وہ جھنگ سیال سے نہ میں تخت ہزارے کا
نہال دل یونہی رانجھا بنا رہا کہتا وہ ہیر میری ہے
 

Rate it:
Views: 390
16 Aug, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL