سب تو ٹھیک ہے!

Poet: M Usman Jamaie By: M Usman Jamaie, karachi

رنگ روٹھے روٹھے، میلے میلے، چُھوٹے چُھوٹے
سانسوں میں خرا‍‍‌ش ڈالیں ریت بھرے جھونکے

جِھریوں میں ٹوٹی ہوئ رو‍‌‍شنی پھنسی ہے
چھاؤں چھت کی، دھوپ سے جل رہی ہے

سپنوں کے سرہانے خوف سرسراۓ
چپ ہو کے ہنسی اپنی ہنسی اُڑاۓ

جلے کاغذوں کی بو سے خو‍‌شبو اٹی ہے
ٹکڑوں میں بٹی خو‍شی جوڑے نہ جُڑی ہے

ایسی پوری زندگی کوئ پوری بِتاۓ
ڈھونڈو بھی تو کوئ کمی ڈھونڈی نہیں جاۓ

Rate it:
Views: 400
04 Feb, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL