سب کے حالات پر نظر رکھتے ہیں ہم
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiسب کے حالات پر نظر رکھتے ہیں ہم
اپنے خیالات پر نظر رکھتے ہیں ہم
ہو نہ جائے کہیں دل آزاری کسی کی
سب کے احساسات پر نظر رکھتے ہیں ہم
یہ شاعری تو بس اک بہانہ ہے
اپنے بیانات پر نظر رکھتے ہیں ہم
نہیں دکھاتے دل کسی کا اپنے لفظوں سے
دوسروں کےجزبات پر نظر رکھتے ہیں ہم
کوشش کرتے ہم سب کو خوش رکھیں
ایک مساوات پر نظر رکھتے ہیں ہم
ہو نہ جائیں تاراض دوست کہیں ہماری باتوں سے
اپنی ہر بات پر نظر رکھتے ہیں ہم
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






