ستاروں کل شب آجانا مجھے کچھ دیر سونے دو
کئی راتوں کا جاگا ہوں مجھے کچھ دیر سونے دو
سنا ہے ہنسنے والوں کو کبھی رونا بھی پڑتا ہے
میں ہنسنا چاہتا ہوں یارو! مجھے کچھ دیر رونے دو
میں بچہ تو نہیں سب ہی مجھے رستہ بتاتے ہیں
میرے اطراف کے لوگو! مجھے کچھ دیر کھونے دو
محبت کا شجر دست ِوفا سے بونا چاہتا ہوں
ذرا ٹھہرو میں آتا ہوں مجھے یہ بیج بونے دو
میں کب تک دوسروں کے سانچے میں ڈھلتا رہوں آخر
میرے دل کے مطابق بھی مجھے کچھ دیر ہونے دو