Add Poetry

ستارہ ڈوب جاتا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

جب کوئی ستارہ ٹوٹ کر
زمیں کے آنگن میں اترتا ہے
تو اس ٹوٹے ستارے کا
مقدر کس سے ملتا ہے
مجھے لگتا ہے
جیسے ٹوٹنے والے ستارے کو
کوئی آغوش میں لے کر
بڑی چاہت سے رکھتا ہے
کبھی تو اس ستارے کو
کوئی آنچل میں بھرتا ہے
کسی کی چشم پرنم میں
یہی تارا دمکتا ہے
یہی تارا چمکتا ہے
یہ تارا جب کسی بنجر زمیں کی گود میں
سر رکھ کے سوتا ہے
تو اس بنجر زمیں سے تخم بن کر پھر ابھرتا ہے
اسے زرخیز کرتا ہے
کبھی قطروں میں قطرے کی طرح ڈھل جایا کرتا ہے
سمندر میں اچھلتا ہے
کسی سیپی میں چھپ کر پھر اچانک ڈوب جاتا ہے
مگر اک دن یہی تارا سمندر کے عمق سے
سیپ کے ہمراہ دوبارہ پھر ابھرتا ہے
یہ موتی بن کے آتا ہے
نئے سفر پہ جاتا ہے
کسی کی مانگ بھرتا ہے
یہ اپنی کہکشاں سے چھوٹ کر
کسی کو کہکشاں کے راستوں کا ہمسفر کر کے
دوبارہ ٹوٹ جاتا ہے
ستارا ڈوب جاتا ہے

Rate it:
Views: 325
13 Oct, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets