Add Poetry

سخن شباب

Poet: Syed Shabab Raza Naqvi (Shabab Amrohvi) By: Syed Shabab Raza, Karachi

سحر ہوئی ہے اجالا سا ہے ہر طرف شباب
زور اسکے گیسو رخ سے ہٹ گئے ہونگے

وہ جب بھول گیا مجھ کو تو میں پہنچا اس تک
شباب دو گام کا رستہ بھی لگا مجھے صدیوں جیسا

راز کی بات کہو ں جان ادا یہ مسکرانا تیرا
پیار بن جائے نہ کہیں یہ مسکرانا تیرا

پتہ ہی نہ ملا مجھ کو میرے ہونے کا
یہ کیسی تلاش میں نکلا کہ خود کو بھول گیا

ہمیں تو دل کی بات کہنے کا ڈھب ہی نہ آیا
مزاج یار ہی سادہ تھا شباب ہم کیا کرتے

Rate it:
Views: 455
09 Sep, 2016
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets