سخن شباب
Poet: Syed Shabab Raza Naqvi (Shabab Amrohvi) By: Syed Shabab Raza, Karachiسحر ہوئی ہے اجالا سا ہے ہر طرف شباب
زور اسکے گیسو رخ سے ہٹ گئے ہونگے
وہ جب بھول گیا مجھ کو تو میں پہنچا اس تک
شباب دو گام کا رستہ بھی لگا مجھے صدیوں جیسا
راز کی بات کہو ں جان ادا یہ مسکرانا تیرا
پیار بن جائے نہ کہیں یہ مسکرانا تیرا
پتہ ہی نہ ملا مجھ کو میرے ہونے کا
یہ کیسی تلاش میں نکلا کہ خود کو بھول گیا
ہمیں تو دل کی بات کہنے کا ڈھب ہی نہ آیا
مزاج یار ہی سادہ تھا شباب ہم کیا کرتے
More General Poetry






