سدا بھٹکتا رہے گا عذاب میں سورج
Poet: Aisha Baig Aashi By: Aisha Baig Aashi, karachiالست تا بہ ابد اضطراب میں سورج
سدا بھٹکتا رہے گا عذاب میں سورج
ذرا سی راکھ بھی گلشن کی مل نہ پائیگی
اتر کے آئیگا جس دن گلاب میں سورج
جلی جلی ہوئی تعبیر ہی تو ملنی تھی
کہ میں نے ہاتھوں میں تھاما تھا خواب میں سورج
نہ جانے کیسی تھی کیفیت امتحاں میں مری
سوال چاند تھا لکھا جواب میں سورج
بہت عجیب سی میزانِ حشر دیکھی ہے
خدا بھی دینے لگا ہے ثواب میں سورج
نہ آبِ نیل میں عاشی نہ آبِ دجلہ میں
جو بجھنے آیا تو بس چشمَ آب میں سورج
More General Poetry






