سمیٹو ظلم کی یہ داستانیں امیر شہر یہ مقتل نہیں ہے ہمیں انصاف دینے والا ہے رب ہے اگر اس شہر میں عادل نہیں ہے میرے نالے فلک کو چیر دیں گے مجھے اب ضبط کی عادت نہیں ہے حشر میں تم سے پوچھا جاے سب تمہیں کچھ فکر کی عادت نہیں ہے