سنا ہے فلک پہ نکلا ہے اک نیا سورج
سنا ہے دیس میں آئی ہے اک بہار نئی
سنا ہے دور ہو گئے ہیں سبھی اندھیرے
سنا ہے لوڈشیڈنگ کے بھی اٹھ گئے ڈیرے
شیر اور بکری ایک گھاٹ پر پئیں پانی
سنا ہے ختم ہو گئی لہو کی ارزانی
ہنر کی قدر بڑھ گئی ہے اب زمانے میں
جبر کو قید ہو گئی عذاب خانے میں
سنا ہے فلک پہ نکلا ہے اک نیا سورج
سنا ہے دیس میں آئی ہے اک بہار نئی
سنا ہے ٹیکس دینے لگ گئے وڈیرے بھی
سنا ہے ہاریوں نے دیکھے ہیں سویرے بھی
نہیں جلتا ہے کارخانوں میں مزدور کا خوں
نہیں بہتا ہے سر راہ کسی مجبور کا خوں
سنا ہے ترسنے والوں کو روزگار ملا
سنا ہے ڈھونڈنے والوں کو کاروبار ملا
سنا ہے فلک پہ نکلا ہے اک نیا سورج
سنا ہے دیس میں آئی ہے اک بہار نئی
سنا ہے جعلی ڈگریوں کے سبھی بت ٹوٹے
سنا ہے چور لٹیروں کے پسینے چھوٹے
سنا ہے ایک ہی صف میں ہیں اب محمود و ایاز
سنا ہے ہو چکا ہے اک نئی صبح کا آغاز
سبھی اداروں میں رائج ہوا میرٹ کا نظام
سنا ہے سب نے کر لیا ہے رشوتوں کو حرام
سنا ہے فلک پہ نکلا ہے اک نیا سورج
سنا ہے دیس میں آئی ہے اک بہار نئی
سنا ہے شہر جنیوا سے آگئے ڈالر
سنا ہے اب نہیں سوار ہیں قرضے سر پر
سنا ہے جرم پہ اب فوری سزا ملتی ہے
سنا ہے اب نہیں حق کی زبان سلتی ہے
مگر مچھوں کا احتساب خوب جاری ہے
لوٹنے والوں کے چہروں پہ موت طاری ہے
سنا ہے فلک پہ نکلا ہے اک نیا سورج
سنا ہے دیس میں آئی ہے اک بہار نئی