سندیس

Poet: saiyaan_sham By: saiyaan_sham, rawalpindi

صا حب اسے کہنا
یہ خاص و عام تو
سب کتابی باتیں ہں
ہم تو خود الجھے بیٹھے ہیں
سمندر ہی سمندر ہے
ان آنکھوں کو کنارہ کوئی نیہں ملتا
ھمیں تو اب جینے کا کوئی سہارہ بھی نیہں ملتا

پھولوں کے اس موسم میں بھی
شمع کو پروانہ کوئی نیہں ملتا
جس کی جستجو میں گزار دی
ہم نے اپنی زندگی ساری
ہمیں تو اس شہر وفا کا بھی
حوالا کوئی نیہں ملتا

میرے سپنوں کی وادی میں
اب بھی سناٹا ہیں
ہمیں تو اپنی پہچان کا
اشارہ کوئی نیہں ملتا
فلک پر بھی کوئی
اپنے نام کا ستارہ کوئی نہیں ملتا

Rate it:
Views: 513
03 Oct, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL