تیری راہ میں پھر آنے کو
تیری راہ میں بکھر جانے کو
تیرے لیے سجنے کو
تیرے لیے سنورنے کو
تیرا اک لفظ محبت پر لٹ جانے کو
میرا اک لفظ ہاں کہہ کر مٹ جانے کو
سنو اب میرا دل نہیں کرتا
تیرا مجھے ملنے بلا آنے کو
میرا تجھے ملنے چلے آنے کو
میرا مہندی لگا کر تجھے دکھانے کو
تیرا میرے ہاتھ چوم کر رنگ حنا بڑھانے کو
سنو ! بے وفا صنم
میرا اب دل نہیں کرتا
بار بار تیرا گیت گانے کو
بار بار میرا گیت گنگانے کو
اب میرا دل نہیں کرتا
ادھورے خواب سجانے کو
آنکھ کھلنے پر سراب ھو جانے کو
میری ہتھلی پر تیرا نام لکھنے کو
بار بار اسے دیکھ کر لکیروں سے الجھ جانے کو
نگاہوں میں وہ ہی پیار کا کاجل لگانے کو
تنہائی میں نگاہیں وحشی بادل بنانے کو
سنو میرا دل نہیں کرتا
تجھے جان کہنے کو
تیرا مہمان ہو جانے کو
میرا دل نہیں کرتا