سنگ_ دل پہ چوٹ مہربان ہوئی
دل کے ویرانے میں برسوں بعد آذان ہوئی
شوق تہجد کی نیت بنا
زباں خاموش, حالت_ دل ہی زبان ہوئی
دعا پہنچ گئی اس مقام سے آگے
جہاں ھمت_ جبرائیل بھی بے جان ہوئی
عرض_ مولا میں خم رہی گردن
بےبس کے تصرف میں دولت_ جہان ہوئی
تمنا دل سے نکل کر تڑپنے لگی
اور دیکھتے ہی دیکھتے بے جان ہوئی
خلوص آگیا عشق میں آج
غرض عبادت میں آج سے حرام ہوئی