Add Poetry

سونگھو ہر خون کی خوشبوء سبھی یہ سرشام انوکھے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

سونگھو ہر خون کی خوشبو سبھی یہ سرشام انوکھے
مٹُھی جتنا ماس لیکر موت کو ٹھہرے مہمان انوکھے

بٹوارا یا بے رحمی اب پہچان پرور تخلیق تیری
کبھی ہندو کبھی مسلمان انسان کے یہ نام انوکھے

المخلوق یہ زندگی ڈرتے ہے وقت کے سائے سے
لگی تھی آگ لنکا کو،کتنے نکلے تھے وہ رام انوکھے

مندر مسجد بت بھگوان سب آدم کے اولاد کی فطرت
خود کو خدا بنائے بیٹھا اور کرتا ہے کتنے کام انوکھے

اٹھتا ہے روز انقلاب لیکر چڑھتا ہے روایت کی سولی
مذھب سے مہذب تیاگ تہذیب تمام انوکھے

رسم فرقے ذات افادیت اکثر آدمی کو لڑاتے رہے
اپنے مفاد کا ماتم کرتے دنیا سے لیتا ہے دام انوکھے

Rate it:
Views: 292
28 Dec, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets