سوچا تھا تجھے بھلا دونگا نقش دل سے تیرا مٹا نہ سکا مجھے تیری یاد جو آئی تو آنکھ بھر کر میں آنسو بہا نہ سکا چاہا تھا جسے ٹوٹ کر میں نے اتنا اسے مگر اپنا بنا نہ سکا اب کس انتظار میں بیٹھا ہے واجد اک روٹھے ہوئے کو تو منا نہ سکا