تھک گئے ہیں سب
میری طرح لگتا ہے اب
کون جانے کس طرح
وہ ملے راہوں میں اب
اجنبی بن کے ملا وہ
ہم ملے ہیں جب
اک مسافت ختم ہو
دوجی شروع ہو تب
وقت بدلا ہے تو
بدلے ہیں کواکب سب
بندہ کیوں جھوٹا رہے
سچا ہے جب کہ رب
عظمٰی جاگتے ہوئے
سو جائے جانے کب