سو سو تہمت ہم پہ تراشی کوچہ گرد رقیبوں نے

Poet: INSHA JEE By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

سو سو تہمت ہم پہ تراشی کوچہ گرد رقیبوں نے
خطبے میں لیکن نام ہمیں لوگوں کاپڑھا خطیبوں نے

شب کی بساطِ ناز لپیٹو، شمع کے سرد آنسو پونچھو
نقارے پہ چوٹ لگادی صبح کے نئے نقیبوں نے

کس کو خبر ہے رات کے تارے کب نکلے کب ڈوب گئے
شام و سحر کا پیچھا چھوڑا آپ کے درد نصیبوں نے

امن کی مالا جپنے والے جیالے تو خاموش رہے
فتحِ مبیں کے جھنڈے گاڑے شہر بہ شہر صلیبوں نے

انشاء جی اب آئے ہو دو بیت کہو اور اُٹھ جاو
تمہی کہو تمہیں شاعر مانا کب سے بڑے ادیبوں نے

Rate it:
Views: 436
28 Jan, 2012