سیال شوق میں ہے باغیانہ تنہائی
Poet: سدرہ سبحان By: Sidra Subhan, Kohatسیال شوق میں ہے باغیانہ تنہائی
زوال رت میں ہر اک تازیانہ تنہائی
ندائے طورکی ہر بازگشت سنتی ہے
حرا کی گود میں ہے صوفیانہ تنہائی
قبائے حرف و سخن ساتھ لیے پھرتی ہے
ردائے درد اوڑھے شاعرانہ تنہائی
نقوش سطوت ماضی تراش لائی ہے
جلال عشق میں ہے حاکمانہ تنہائی
اداس موسموں کیساتھ رقص کرتے ہوئے
خمار وصل میں ہے والہانہ تنہائی
ہجوم گردش یاراں کو بھی خبر نہ ہوئی
فصیل جاں میں رہی جارحانہ تنہائی
نگار خانہ دل میں دھمال ہے اسکی
جو دیکھتا ہے میری غائبانہ تنہائی
More Life Poetry






