سینے میں میرے قلب مچلتا رہتا ہے

Poet: Sobiya Anmol By: Sobiya Anmol, Lahore

سینے میں میرے قلب مچلتا رہتا ہے
موم کی طرح ہر وقت پگھلتا رہتا ہے

مبتلا ہے یہ آج بھی اُس ماضی میں
یاد کرتا رہتا ہے ٗ تڑپتا رہتا ہے

لوگ مسکراتے اِس کے آس پاس
یہ منہ اُٹھا کے دیکھتا رہتا ہے

حسرت کرتا ہے جینے کی مگر
جیتا نہیں ٗ سوچ سوچ کے مرتا رہتا ہے

بے زبان ہے اُس کے سامنے آتے ہی
تنہائی میں کسی سے کچھ کہتا رہتا ہے

دیوانہ سا ہے پہلے دن ہی سے
نامانوس سے رستوں پر بھٹکتا رہتا ہے

پھولوں کو چُھو چُھو کے دیکھتا ہے
بھری بھیگی برسات میں جلتا رہتا ہے

Rate it:
Views: 876
12 Dec, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL