شاعری الفت ہے شاعری محبت ہے
شاعری تخیل ہے شاعری حقیقت ہے
اشکوں کا تبسم ہے درد کی دوا بھی ہے
شاعری سخاوت ہے شاعری لطافت ہے
ذہن و دل کی وادی میں اس طرح اترتی ہے
شاعری نہیں جیسے شاعری عنایت ہے
بے قرار لمحوں میں بھی قرار دیتی ہے
بے سکون لمحوں کی پر سکون دولت ہے
اعلٰی و ارفعٰ مقصد پیش اگر ہو جائے
شاعری عبادت ہے شاعری خدمت ہے
اپنے تک محدود رکھنے کے لئے نہیں ہوتی
شاعری امانت ہے شاعری وراثت ہے
میری ہمنوا بھی ہے میری دلربا بھی ہے
فن شاعری عظمٰی بیش قدر نعمت ہے