شاعر ہوں ناکام، مگر میں لکھتا ہوں
شاعر ہوں ناکام، مگر میں لکھتا ہوں
کیسے ہوں آلام، مگر میں لکھتا ہوں
مشکل ہے یہ کام، مجھے پر لکھنا ہے
کچھ بھی ہو انجام، مجھے پر لکھنا ہے
ہو جاؤں بدنام، مجھے پر لکھنا ہے
مچ جائے کہرام، مگر میں لکھتا ہوں
شاعر ہوں ناکام، مگر میں لکھتا ہوں
تیری، میری، لکھتا ہوں میں باتیں سب
ڈرتا بھی ہوں دیکھ رہا ہے میرا رب
جھوٹ کے گھور پلندے میں سچ جائے نہ دب
ملتی ہیں دشنام، مگر میں لکھتا ہوں
شاعر ہوں ناکام، مگر میں لکھتا ہوں
بیڑی کی جھنکار کا تحفہ دیتے ہو
بوٹوں کی بھرمار کا تحفہ دیتے ہو
ڈنڈے کی سرکار کا تحفہ دیتے ہو
لاٹھی ہو انعام ، مگر میں لکھتا ہوں
شاعر ہوں ناکام، مگر میں لکھتا ہوں