نظر بھر کر ذرا دیکھو کفایت ہی کفایت ہے
بشر پر اپنے خالق کی عنایت ہی عنایت ہے
مرد مومن باپ بیٹا بھائی یا سرتاج ہو
ابن آدم بشریت کا شرف ہے کہنہ روایت ہے
بنت حوا مائیں بہنیں بیوی اور بیٹیاں
وجود زن زمیں پر خاص مولا کی عنایت ہے
کب تلک شکوہ کریں ہم گردش افلاک کا
ہم اپنے آپ کو بدلیں رعایت ہی رعایت ہے
ہر اک مشکل کو آسانی سمجھ کر حل کئے جاؤ
تم اپنی زندگی پھر دیکھنا آساں نہایت ہے
ہمیشہ دوسروں سے شاکی رہنا چھوڑ دو عظمٰی
کوئی تو ایسا بھی ہوگا تمہیں جسکی حمایت ہے