شاہیں کے پروں میں وہ طاقت ہی نیں اب
ان کاغذ کے شیروں میں وہ جرعت ہی نیں اب
کسی اور سے لڑنے کی بات تو چھوڑو
اپنے نفس سے لڑنے کی طاقت ہی نیں اب
ایمان سے خالی ہیں انکی سب نمازیں
مومن کے جیسی انکی عبادت ہی نیں اب
کب جاگے گا نیند سے تو اے غافل مسلم
بے سکوں کی تیری نیندوں میں راحت ہی نیں اب