Add Poetry

شکوہ اور جواب-شکوہ طالب علم اور استاد

Poet: MOHAMMAD BURHAN UL HAQ JALALI By: MOHAMMAD BURHAN UL HAQ JALALI, JHELUM

 شکوہ(طالب علم)
یوں جو فیل کرنا تھا پہلے ہی بتا دیتے
ہم ساری کتابوں کو ردی میں سجا دیتے
کوشش تو بہت کی تھی نا کام ہوئے پھر بھی
ہاں ہاس تو ہو جاتے جو نقل کرا دیتے
پرچے جو ملے ہم کو سب خالی دئیے ہم نے
اے کاش صفائی کے نمبر ہی دلا دیتے


جواب شکوہ(استاد)
یوںض جو فیل ہونا تھا پہلے ہی بتا دیتے
ابا سے کیا ہوتا ٹھیلا ہی لگا دیتے
کوشش تو بہت کی تھی ناکام ہوئے پھر بھی
ہاں پاس تو کر دیتے اگر عقل لڑادیتے
پرچے جو ملے تم کو سب خالی دئیے تم نے
اے کاش سیاہی کے دھبے ہی لگا دیتے

Rate it:
Views: 2191
29 May, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets