شہادت کا لہو مہنگا بہت ہے
یہ سب واضح ہے کچھ مبہم نہیں ہے
یہاں پر ہر کوئی وانی ہے وانی
یہاں کوئی کسی سے کم نہیں ہے
شہادت ہی ہے اب منزل ہماری
یہ جذبہ اب کہیں مدھم نہیں ہے
یاں سارے جبر کے ہوتے ہوئے بھی
کسی بچے کا سر بھی خم نہیں ہے
ہمارے جذبے کو کوئی دبا دے
کسی دشمن میں اتنا دم نہیں ہے
یہی دنیا ہمارے ساتھ ہو گی
اگرچہ اب کوئی محرم نہیں ہے
ہمارا شہر ڈوبا ہے لہو میں
ابھی تک یاں کوئی ملزم نہیں ہے
یہاں پر سب فرشتے ہیں فرشتے
یہاں پر کوئی بھی مجرم نہیں ہے