صدا بے خودی میں رہتے ہیں لیتے کوئئ جوگ نہیں
یہ محبت پیار عشق اپنے بس کا روگ نہیں
پل بھر کی خوشی میں چھپا ہے عمر بھر کا غم
کیوں نہیں سمجھتے آخر سمجھتے کیوں یہ لوگ نہیں
وصل کی شب ٰ۔فراق کے لمحے آگے پیچھے لپکتے ہیں
عشق میں سب ہی مل جائیں ہوتے ایسے سنجوگ نہیں
خواب و سراب کو تولا تھا حقیقت کے ترازو میں
یونہی دھوکا کھاتے ہم۔ہم کوئی دیوانے لوگ نہیں