صدیاں غموں کی سونپ دیں دو دن کے پیار نے

Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

جب بھی چلے حالات کے گیسو سنوارنے
کچھ اور رنج و غم لگے ہم کو پکارنے

کس درجہ بے سکوں ہیں محبت کے بعد ہم
صدیاں غموں کی سونپ دیں دو دن کے پیار نے

ساحل پہ بھی حیات تھی اک مرگ ناگہاں
آئے ہیں پھر طوفان میں کشتی اتارنے

اب موسم خزاں کے رہیں کیوں نہ منتظر
ویران کر دیا ہے چمن کو بہار نے

رسوا تھے پر نہ اتنے ہوئے جب سے تنگدست
تھوڑا بھرم بھی رہنے دیا نہ ادھار نے

دور فغاں میں آہ بھی بھرنے پہ ہے سزا
مشکل ہیں اب تو زیست کے دن بھی گزارنے

Rate it:
Views: 996
11 Feb, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL