کیا ضرورت ھے خود ایذانے کی
دل پر بارہا ستم ڈھانے کی
جب تیرا کسی سے واسطہ نہیں کچھ
کیا ضرورت ھے پھر ٹانگ اڑانے کی
بھاڑ میں جائے دنیا اور زمانہ سارا
تمہیں ضرورت نہیں کوئی سر کھپانے کی
مطلبی رشتے ہیں جب سب سارے
کیا ضرورت ھے پھر دھوکا کھانے کی
جب کسی کو اعتبار نہیں تجھ پر
تو کیا ضرورت ھے قسم اٹھانے کی
جب نکما ھے تو اسد جہان بھر کا
ضرورت نہیں پھر کسی کے کام آنے کی