ضرورت

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر , mirpurkhas

 کیا ضرورت ھے خود ایذانے کی
دل پر بارہا ستم ڈھانے کی

جب تیرا کسی سے واسطہ نہیں کچھ
کیا ضرورت ھے پھر ٹانگ اڑانے کی

بھاڑ میں جائے دنیا اور زمانہ سارا
تمہیں ضرورت نہیں کوئی سر کھپانے کی

مطلبی رشتے ہیں جب سب سارے
کیا ضرورت ھے پھر دھوکا کھانے کی

جب کسی کو اعتبار نہیں تجھ پر
تو کیا ضرورت ھے قسم اٹھانے کی

جب نکما ھے تو اسد جہان بھر کا
ضرورت نہیں پھر کسی کے کام آنے کی

Rate it:
Views: 237
29 Sep, 2022