طبیعت گری گری ہے ہم سوچتے رہے

Poet: UA By: UA, Lahore

طبیعت گری گری ہے ہم سوچتے رہے
کس کی نظر لگی ہے ہم سوچتے رہے

ہم اپنی دھن میں اپنے رستے پہ گامزن تھے
ٹھوکر سی یوں لگی کہ ہم سو چتے رہے

حیران رہ گئے کہ یہ ماجرا کیا ہو گیا
کیوں زندگی رکی ہے ہم سوچتے رہے

اپنی حیات چلتی پھرتی سی روشنی تھی
یوں تیرگی بڑھی کہ ہم سوچتے رہے

معصوم سی بھولی سی چھوٹی سی شرارت
کیوں روگ بن گئی ہے ہم سوچتے رہے

وہ جو کبھی کسی بھی منزل پہ نہ ٹھہری تھی
راہوں میں آ پڑی ہے ہم سوچتے رہے

عظمٰی جو گامزن رہی پیہم رواں دواں
وہ کیسے رک گئی ہے ہم سوچتے رہے

Rate it:
Views: 377
08 Aug, 2011