طبیعت گری گری ہے ہم سوچتے رہے
Poet: UA By: UA, Lahoreطبیعت گری گری ہے ہم سوچتے رہے
کس کی نظر لگی ہے ہم سوچتے رہے
ہم اپنی دھن میں اپنے رستے پہ گامزن تھے
ٹھوکر سی یوں لگی کہ ہم سو چتے رہے
حیران رہ گئے کہ یہ ماجرا کیا ہو گیا
کیوں زندگی رکی ہے ہم سوچتے رہے
اپنی حیات چلتی پھرتی سی روشنی تھی
یوں تیرگی بڑھی کہ ہم سوچتے رہے
معصوم سی بھولی سی چھوٹی سی شرارت
کیوں روگ بن گئی ہے ہم سوچتے رہے
وہ جو کبھی کسی بھی منزل پہ نہ ٹھہری تھی
راہوں میں آ پڑی ہے ہم سوچتے رہے
عظمٰی جو گامزن رہی پیہم رواں دواں
وہ کیسے رک گئی ہے ہم سوچتے رہے
More General Poetry






