طلسم کیا تھا ان آنکھوں میں ہم نے نہ جانا

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

جہاں کے رنج سہے پھر بھی پیار کرتے رہے
خذاں تھی زیست میں لیکن بہار کرتے رہے

فقط وفا ہی ہمارا نہیں رہا شیوہ
وفا میں جان بھی اپنی نثار کرتے رہے

خبر تھی وہ نہ پلٹ کر کبھی بھی آئیں گے
تمام عمر مگر انتظار کرتے رہے

بچھڑتے وقت یونہی مسکرا دیے تھے کبھی
بچھڑ کے آنکھوں کو پھر اشکبار کرتے رہے

طلسم کیا تھا ان آنکھوں میں ہم نے نہ جانا
بس ان کی یاد میں دل بے قرار کرتے رہے

ہزار بار کسی سے فریب کھایا ہے
ہزار بار مگر اعتبار کرتے رہے

سماج کے بھی مسائل بیاں کیے زاہد
ہم اپنے شعروں میں سب آشکار کرتے رہے

Rate it:
Views: 1091
20 Sep, 2013