ظلم رہے اور امن بھی ہو
خزاں کے ہوتے چمن بھی ہو
دکھ کے ساتھ سکھ بھی ہو
صحرا کی تپتی ریت کے اوپر
ساون کی برکھا رت بھی ہو
کل رہے اور آج بھی ہو
جمہور کے سنگ راج بھی ہو
تیرے ظالم نین بھی ہوں
دل میں سکھ اور چین بھی ہوں
کیا بات یہ ممکن لگتی ہے