تیرےآنگن آنے کی عادت کیسے اپناؤں
تیرا آنگن اجلا ھے اور میلے میرے پاؤں
راہ اندھیری ساتھ نہ كوئی منزل ھے ان دیکھی
بنے مسیحا کوئی بتائے کہاں کہاں میں جاؤں
راہ میں جیسے چپکے چھپکے چلتا سمجھوں کوئی
پیچھے مڑکے جب میں دیکھوں ساتھ نہ کوئی پاؤں
شام و صبح میں بیٹھا سوچوں الجھن کیسے سلجھے
اجلے پن کا بھید نہ جانوں ميلا نا مر جاؤں