Add Poetry

عالمِ جاں کنی ہاتھ اُٹھا رہ گیا

Poet: Aisha Baig Aashi By: Aisha Baig Aashi, karachi

عالمِ جاں کنی ہاتھ اُٹھا رہ گیا
ہونٹ پتھرائے حرفِ صدا رہ گیا

پنچھیوں کو ہوائیں اُڑا لے گئیں
خامشی حبس اور گھونسلا رہ گیا

منزلوں کی ڈگر کھو گئی تُو کدھر
راستے مِٹ گئے نقشِ پا رہ گیا

یُوں کُھلی آنکھ سے خواب دیکھا کیے
بند آنکھوں میں بس رتجگا رہ گیا

رقص کرتے ہُوئے وقت کی آنکھ پر
اشک لرزاں رہا کانپتا رہ گیا

اک صدائے درُوں بے صدا رہ گئی
بے نوا طائرِ خوش نوا رہ گیا

عاشی امید کے آبگینے نہیں
اب تو بس آخری بُلبُلا رہ گیا

Rate it:
Views: 286
20 Mar, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets