الللہ رے اس آنکھ کے گوہر ہے عجب
جسے دیکھ کہ چلتی ہے دیوانو پے ضرب
ہے حسن. کا وہ شاہ کار مجسمہ
قربان ہیں اس پہ. دنیا کے ادب
ہر اہل قلم پے تعزیم ہے واجب
لکھے جو محمد کے مدینے کا قرب
ہے لاکھ ترقی قومو کو مگر
ہے کمال کے درجے پے فائز یہ عرب
اس قوم کے دامن میں ہے شفقت اتنی
ملتا ہے اسے ہر دور میں اعلی نسب
اس فعل میں نہیں کچھ بھی کمال رضا
کرتا ہے. عطا پیار کی دولت رب