جہاں ہم یہ بزم قلم دیکھتے ہیں
وہیں شاعری کا یہ رزم دیکھتے ہیں
نہ بھولو وہ رسوائی شاعری کی
اسے ہمہ وقت ہمہ دم دیکھتے ہیں
اس بزم قلم کے کما ل سخن کو
جہاں میں سب اہل قلم دیکھتے ہیں
کہاںکی یہ شوکت یہ کیسی وجاہت
ہےفانی یہ دنیا اب راہ عدم دیکھتے ہیں
یہ ہے کاسہ لیسی یا کاسہ گدائی
آیئنے میں ہم جام جم دیکھتے ہیں
کہاں کا تکلف کیسی شناسائی
تماشاۓ اہل کرم دیکھتے ہیں