خوابوں میں خیالوں میں
گنگناتی فضائوں میں
روپہلی راتوں میں
مچلتے ارمانوں میں
مہکتی سانسوں میں
دل ر بائی کی اداؤں میں
ہنسی کی جھنکاروں میں
ہم نے جی لیا ہے
خود کو پالیا ہے
یہ نسخہ آزمالیا ہے
شاد رہنے کا
آباد رہنے کا
ہم نے دل کو یہ گر سکھا دیا ہے
بے لگام خواہشیں نہ پالینگے
ہمک نے لگے گر دل کبھی
ہم اسکو سمجھا لینگے
نفس کی باتوں میں اب نہ آئینگے
ہم یہ روگ اب نہ پالینگے
ہم اب نہ ہارینگے
ہم دل کو سمجھا لینگے
موت سے پہلے مرنا نہیں
دل کے ہاتھوں رلنا نہیں
غم ایک اور سہنا نہیں
ہم نے جی لیا ہے
خود کو پالیا ہے
یہ نسخہ آزمالیا ہے
شاد رہنے کا
آباد رہنے کا