میں آس کی اک ڈوری ہوں
جس کے ٹوٹنے میں دیر نہیں ہوتی
میری آنکھوں میں نمی ہے وہ
جو بارش کی بوند میں نہیں ہوتی
میں آس کی اک ڈوری ہوں
زندگی رشتوں کی ہوں
روشنی جذبوں کی ہوں
لمحہ لمحہ بدلتی ہوں
بندھنوں میں ڈھلتی ہوں
ایسی وہ دوا ہوں جو
اپنے لیے نہیں ہوتی
میں آس کی اک ڈوری ہوں
جس کے ٹوٹنے میں دیر نہیں ہوتی
صحرا صحرا چلتی ہوں
کوہ دامن میں ڈھلتی ہوں
خود ہی پاؤں شل کرتی ہوں
اس چھاؤں کی مانند ہوں جو
خود اپنے لیے نہیں ہوتی
میں آس کی اک ڈوری ہوں
جس کے ٹوٹنے میں دیر نہیں ہوتی