توڑ کر عہد وفا احسن اک عہد اور کرتے ہیں نہ رہے کوئی پابند سلاسل اس پر غور کرتے ہیں محبت کا خوف طاری ہے زمانے کے ستم ظریفوں پر گھٹ گھٹ کر جینے پر بھی اہل صیاد شور کرتے ہیں