آنسو صاف کر اور جلا دیا امید کا آئینہ بھی دیکھ لے وقت ہے کسی کی دید کا تیرے ہونٹوں پہ تبسم ہو خیال بے دھیانی دیکھ لے آج تو بھی چاند اپنی عید کا