غزل (دوبارہ مختصر ترمیم کے بعد)
Poet: UA By: UA, Lahoreہوا مکدر بھی ہے ناخوشگوار بھی ہے مگر
میری امید کا ہرا بھرا ہے اب بھی شجر
ستم گروں نے ستم پر ستم کئے ہیں مگر
نہیں انجام کی اپنے ستم گروں کو خبر
ہو کے تائب ستم شعاری ظالموں چھوڑ
کبھی نہ چین ملے گا تمہیں زمین کے اندر
دراز ڈور کھینچ لے گا میرا رب جلیل
آہ مظلوم کی، دِکھائے گی جب اپنا اثر
بھلا بیٹھے ہو انسانیت کے سارےسبق
تمہارے نام مٹا دے گا، نہیں باز آئے اگر
قضا کی گود میں جانے سے پہلے توبہ کر لو
سوچ لو ورنہ کیا ہوگا تمہارا ابدی حشر
سوچنا چاہئیے عظمٰی سبھی کو یہ پہلے
نصیب کس طرح ہو گی ہمیں درخشاں قبر
More General Poetry






