غزل (ڈیڈیکیٹڈ ٹو(۔۔۔۔۔)
Poet: Muhammad Nawaz By: uzma ahmad, Lahoreیا رشتہ سمندر کی اداؤں سے جوڑ لو
یا کشتیوں کو ریت کی جانب ہی موڑ لو
راہ وفا میں یچ ہے حاصل کا تقاضہ
اے قیس آرزوؤں کے کاسے کو پھوڑ دو
دامن میں رہے گردش ایام نہ اس کے
جذبوں سے چلتے وقت کی صدیاں نچوڑ لو
پھر آ رہے یں لوَ کے تھپیڑے بکھیرنے
بہتر ہے اس گلاب کو زلفوں میں جوڑ لو
آئیں گی ساری منزلیں قدموں کو چومنے
بس شرط ہے خود ساختہ زنجیر توڑ دو
More General Poetry






