غزل (ڈیڈیکیٹڈ ٹو(۔۔۔۔۔)

Poet: Muhammad Nawaz By: uzma ahmad, Lahore

یا رشتہ سمندر کی اداؤں سے جوڑ لو
یا کشتیوں کو ریت کی جانب ہی موڑ لو

راہ وفا میں یچ ہے حاصل کا تقاضہ
اے قیس آرزوؤں کے کاسے کو پھوڑ دو

دامن میں رہے گردش ایام نہ اس کے
جذبوں سے چلتے وقت کی صدیاں نچوڑ لو

پھر آ رہے یں لوَ کے تھپیڑے بکھیرنے
بہتر ہے اس گلاب کو زلفوں میں جوڑ لو

آئیں گی ساری منزلیں قدموں کو چومنے
بس شرط ہے خود ساختہ زنجیر توڑ دو

Rate it:
Views: 534
25 Apr, 2012