غزل

Poet: محمد حمزہ سعید بھٹی By: Muhammad Hamza Saeed Bhatti, Gujranwala

زندہ تھے ابھی ہمیں ٹھکانے لگانے آیا کوئی
پتہ بعد میں چلا منافق بن کے آیا کوئی

دوستوں کی بھیڑ میں چراغ بجھایا کس نے
تم نے اگر برباد کیا تو آباد کروانے آیا کوئی

شخصیت ہماری ایسی تھی ہمیں مٹانا ناممکن تھا
ہم نے زندہ رہنا تھا لیکن مخبری کروانے آیا کوئی

یونہی نہیں شخصیت کو سلام کررہے اب لوگ
ہم نے جب آواز بلند کی تو ہمیں دبانے آیا کوئی

دشمن بھی خاندانی تھے تو اذیت دی منافق نے
شاعری کی جب حمزہ نے تو تلاش کرنے آیا کوئی

Rate it:
Views: 278
20 Jul, 2023
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL