غمگین بے مزہ بڑی تنہا اداس ہے
Poet: سدرہ سحر عمران By: Zaid, Sialkotغمگین بے مزہ بڑی تنہا اداس ہے 
 تیرے بغیر تو مری دنیا اداس ہے 
 
 پھیلا ہوا ہے رات کی آنکھوں میں سوز ہجر 
 مہتاب رت میں چاند کا چہرہ اداس ہے 
 
 لو پھر سے آ گیا ہے جدائی کا مرحلہ 
 آنکھیں ہیں نم مری ترا لہجہ اداس ہے 
 
 بارش بہا کے لے گئی تنکوں کا آشیاں 
 بھیگے شجر کی شاخ پہ چڑیا اداس ہے 
 
 شہزادہ سو گیا ہے کہانی سنے بغیر 
 بچپن کے طاق میں رکھی گڑیا اداس ہے 
 
 آنکھیں منڈیر پر دھرے گزری شب وصال 
 لپٹا ہوا کلائی سے گجرا اداس ہے 
 
 سورج لپٹ کے جھیل کے پانی سے رو دیا 
 منظر فراق شام کا کتنا اداس ہے 
 
 کس کو ہیں راس ہجر کی کٹھنائیاں سحرؔ 
 جتنا قریب ہو کوئی اتنا اداس ہے
More Sad Poetry






