غم عشق نہ ہوا تو درد جہان ہو گا
دنیا میں زندہ رہنا نہ کبھی آسان ہو گا
شب انتظار میں ہے اک آس میرے دل کو
تری دید کا سویرا کبھی مہربان ہو گا
جو خسوف میں بھی تجھ کو چاہے اسی کا رہنا
مرے چاندایک وہ ہی ترا قدر دان ہو گا
مجھے ڈھونڈنا ہے آساں ،مجھے ڈھونڈنا جو چاہو
جو ویران ہو بہت ہی وہ مرا مکان ہو گا
کہیں عشرتیں ہیں رقصاں ، کہیں زحمتوں کے طوفاں
کیا تجھے خبر تھی مالک ! یوں ترا جہان ہو گا
ہے سکوت کا جو عالم ساحل سے دور زاہد
تو ذرا سی دیر میں ہی ظاہر طوفان ہو گا