یاد آتا ہے مجھ کو وہ گزرا ہوا زمانہ
بات بات پہ روٹھنا، وہ اک دوسرے کو منانا
کبھی کروٹیں بدل کر، اک دوسرے کو تکنا
کبھی شرارت سے، اک دوسرے کو ستانا
میرا ہاتھ تھام کے، وہ اسکا ساتھ ساتھ چلنا
دیکھ کے قربت ہماری، وہ رقیبوں کا جلنا
وہ انداز ہمارا، بانہوں میں بانہیں ڈال کے چلنا
ستاروں کا مسکرانا، وہ چاند کا ساتھ ساتھ چلنا
جاوید یاد آتے ہیں، قربت کے وہ سہانے دن
وہ مہکنا، چہکنا، وہ فواروں سے پانی گرانا