قرب انوار

Poet: سید hammad razaنقوی By: syed hammad raza naqvi, Faisalabad

آنکھوں نے دیا ہے قرب ہمیں
دل میں اتر کے انوار ہوئے ہیں

ہے الجھایا خزاں کی کرستانی نے
سنبھلے ہیں ذرا تو انوار ہوئے ہیں

اے دیوانہ وصف چل قمر کو جلائیں
شعلے تو کئی بار یہاں گلزار ہوئے ہیں

آنکھوں کے تبسم سے ذرا مرہم کر دے
دل جنکے تیرے لہجے سے بیزار ہوئے ہیں

دنیا میں رضا کیا خوب ترقی ہے
پتنگے بھی یہاں نسب دار ہوئے ہیں

Rate it:
Views: 487
21 Jun, 2016