قصہ الفت میں کچھ تو فرق ہو
Poet: Shabir Akhtar By: Shabir Akhtar, karachiکسی کو کسی سے جدا دیکھا نہیں جاتا
خود صحرا ہوں مگر کوئی پیاسا دیکھا نہیں جاتا
قصہ الفت میں کچھ تو فرق ہو
ہر کسی کو چاک گریباں دیکھا نہیں جاتا
تم لاکھ زخم دو ہم ہنس کر سہہ لیں گے
اپنی خوشی کے لئے کسی کا دل توڑا نہیں جاتا
نیا ہر اک رشتہ خوشنما لگتا ہے ممگر
پرانا کوئی بھی تعلق ہم سے چھوڑا نہیں جاتا
تو مجھے بھول جائے یا میں تجھے بھلا دوں
بہر صورت کسی کو بھی ہارا ہوا دیکھا نہیں جاتا
More General Poetry






