مسلسل ٹوٹ پھوٹ کےمراحل سےگزرتے نہ ہم بقراط نہ بنتے چھوٹی سی بھول کر لیتے مقدر نہ بنتیں ہمارا یہ دن رات کی رسوائیاں دل سےاردو بطور قومی زبان قبول کر لیتے