قوم کی بیٹی ارفع کریم کے نام
Poet: Abad Ali By: Abad Ali, Karachiوہ ایک معصوم سی پری تھی
کھلتی ہوئی گلاب کی کلی تھی
نہ جا نے کس کی نظر لگی تھی
وہ کھلنے سے قبل ہی مرجھاگئی
بالی سی عمر میں
وہ کام کر دکھایا
حیران ہوئی دنیا
جب ارفع کا نام آیا
فیضیاب ہونا تھا ابھی باقی
اسکے علم سے لاکھوں معماروں نے
وہ مستقبل کا روشن ستارہ
قوم کا قابل فخر سرمایہ تھی
فخر تھا جس پر قوم مسلمہ کو
اندھیرے میں ارفع روشنی کی کرن تھی
کیسے بیاں کروں
تیری رحلت کا غم
قلم ساتھ نہیں دے رہا
سوچ کام نہیں کررہی
بس یہ دعا ہے رب سے
مغفرت فرمائے تیری (آمین)
More General Poetry






